Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہ شوق سے پردہ ہٹا گیا کوئی

نیلم بھٹی

نگاہ شوق سے پردہ ہٹا گیا کوئی

نیلم بھٹی

MORE BYنیلم بھٹی

    نگاہ شوق سے پردہ ہٹا گیا کوئی

    مجھے بھی اپنی طرح کا بنا گیا کوئی

    اتر رہا ہے مری سوچ کے ترنم میں

    مرے خیال کے اندر سما گیا کوئی

    کہاں پتہ تھا مجھے دشت کے فسانے کا

    وصال و ہجر کی باتیں سکھا گیا کوئی

    اگرچہ بول رہا تھا وہ صرف آنکھوں سے

    دل خراب کا قصہ سنا گیا کوئی

    مجھے خبر ہے مرا ساتھ وہ نہیں دے گا

    ستارے پڑھنے کا ماہر بنا گیا کوئی

    سراب ہے یا مری آرزو مجسم ہے

    لباس خاک میں دھرتی پہ آ گیا کوئی

    فریب ذات میں رہنے دو سونے دو مجھ کو

    یوں میری آنکھ سے پردہ اٹھا گیا کوئی

    یہ حوصلے بھی عطا ہیں رموز الفت کے

    جنوں میں دشت کو پانی پلا گیا کوئی

    لگی تھی آگ یہاں وسوسوں کی مدت سے

    مرے بھروسے کا دامن جلا گیا کوئی

    بسا ہوا ہے مری آنکھ میں سلیقے سے

    مری نظر کے دریچے سجا گیا کوئی

    گلابی رنگ مرے خواب میں اتر آیا

    مجھے گلاب کا پیکر بنا گیا کوئی

    عدو کی نیند کی دنیا میں بھی رسائی ہے

    تمہارے خواب سے آ کر اٹھا گیا کوئی

    جو بات سننے کو ترسے تھے کان نیلمؔ کے

    سنانی آپ نے تھی اور سنا گیا کوئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے