نگاہیں سب کی ہیں شاہین کی اڑانوں پر
نگاہیں سب کی ہیں شاہین کی اڑانوں پر
شعور والے پرندے ہیں بس نشانوں پر
ہنسی بھی آتی ہے سرکار کے بہانوں پر
کہیں نماز پہ پہرا کہیں اذانوں پر
جوان جن بھی گھروں میں شعور والے ہیں
لگائی جاتی ہے پابندی ان گھرانوں پر
بنے ہوئے ہیں جو زینت تمام گلشن کی
گرے گی بجلی فقط ایسے آشیانوں پر
کئی دلوں کو پہنچتی ہے ٹھیس تب ساجدؔ
لگائے جاتے ہیں الزام جب جوانوں پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.