نگہ کے سامنے اس کا جوں ہی جمال ہوا
نگہ کے سامنے اس کا جوں ہی جمال ہوا
وہ دل ہی جانے ہے اس دم جو دل کا حال ہوا
اگر کہوں میں کہ چمکا وہ برق کی مانند
تو کب مثل ہے یہ اس کی جو بے مثال ہوا
قرار و ہوش کا جانا تو کس شمار میں ہے
غرض پھر آپ میں آنا مجھے محال ہوا
ادھر سے بھر دیا مے نے نگاہ کا ساغر
ادھر سے زلف کا حلقہ گلے کا جال ہوا
بہار حسن وہ آئے نظر جو اس کی نظیرؔ
تو دل وہیں چمن عشق میں نہال ہوا
مأخذ:
Deewan-e-Nazeer Akbarabadi (Pg. page-13 ebook-135)
-
- اشاعت: 1942
- ناشر: انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.