نیند سے خالی نیند ہوئی ہے خواب سے خالی خواب
نیند سے خالی نیند ہوئی ہے خواب سے خالی خواب
ان آنکھوں نے دیکھ لئے کن آنکھوں کے مہتاب
دیکھتے دیکھتے دل کی حالت کیسی بدل گئی
کیسے چہروں میں تحلیل ہوئے ہیں سرخ گلاب
ساحل کی مٹی ہو کر بھی بجھی نہ اپنی پیاس
دریا کوئی اپائے کہ جس سے ہم ہوویں سیراب
منظر اور پس منظر اپنی اپنی اصل میں تھے
تم ہی اپنی آنکھیں کر کے بیٹھے رہے خراب
سوکھا ہوا درخت وجود میں ایک نمود ہی ہے
ایسے ہی ثانیئ صحرا کو جانو شاداب
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 92)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.