Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نکلنے کو ہے دم میرا مگر ہے آرزو باقی

قمر ہلالی

نکلنے کو ہے دم میرا مگر ہے آرزو باقی

قمر ہلالی

MORE BYقمر ہلالی

    نکلنے کو ہے دم میرا مگر ہے آرزو باقی

    ملیں گے خاک میں لیکن رہے گی جستجو باقی

    میں اپنا راز کہنے کو بلایا تھا تجھے ہمدم

    مگر افسوس میں ہی رہ سکا اور ہے نہ تو باقی

    یہ دنیا مٹنے والی ہے تو پھر اس پر بھروسہ کیا

    فنا ہو جائیں گے سارے رہے گا تو ہی تو باقی

    کراماً کاتبیں جا کر یہ عزرائیل سے کہنا

    ٹھہر جاؤ ابھی کچھ یار سے ہے گفتگو باقی

    وضو زاہد کا آب جو سے اور میرا ہے آنسو سے

    وضو بہہ جائے گا اس کا رہے میرا وضو باقی

    طہارت جسم کی گو ہو گئی ہے غسل ظاہر سے

    صفائی کے لئے دل کی ابھی ہے شست و شو باقی

    جلا کر آتش فرقت نے دل کی خاک اڑائی ہے

    نہیں سینہ میں کچھ باقی مگر ہے ایک ہو باقی

    ہلالی کر دیا تو نے قمرؔ کو ایک چلو میں

    رہے محشر تلک ساقی ترا جام و سبو باقی

    مأخذ:

    بیاض عاشقان (Pg. 96)

    • مصنف: قمر ہلالی
      • ناشر: تاج پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1916

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے