Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نکہت گلوں میں خوب ہے فرحت نہیں رہی

محمد اعظم

نکہت گلوں میں خوب ہے فرحت نہیں رہی

محمد اعظم

MORE BYمحمد اعظم

    نکہت گلوں میں خوب ہے فرحت نہیں رہی

    خوشیوں کو کیا ہوا کہ مسرت نہیں رہی

    یہ کہہ کے چھیڑتا ہے مرا دل دماغ کو

    سنتے ہیں تجھ کو اس سے محبت نہیں رہی

    یہ فقر ہے کہ درد کی دولت گئی ہے اور

    یہ درد بھی نہیں کہ وہ دولت نہیں رہی

    سچ تو یہ ہے کہ مجھ کو ہی مرنے کا شوق تھا

    حالت مری یہ اس کی بدولت نہیں رہی

    چھوڑے گئے ہیں قید سے آزاد کب ہوئے

    اتنا ہی بس ہوا کہ حراست نہیں رہی

    پڑھتا رہا وہ مجھ کو مرا کر کے ترجمہ

    کیا جانتا کہ اصل عبارت نہیں رہی

    اک عرصۂ شرار تھا ہستی کا یہ سفر

    ایسی تو کچھ طویل مسافت نہیں رہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے