نجوم و ماہ سے اونچا پہنچ گیا ہوں میں
نجوم و ماہ سے اونچا پہنچ گیا ہوں میں
کرشمہ سازیٔ قدرت کی انتہا ہوں میں
تلاش کر کے تجھے خود کو ڈھونڈھتا ہوں میں
بڑا غضب ہے کہ منزل پہ کھو گیا ہوں میں
حصار ذات کو توڑا تو راز مجھ پہ کھلا
وہ مجھ سے اچھا ہے جس کو بھی دیکھتا ہوں میں
میں لاکھ گرم سفر ہوں مجھے ہے یہ بھی خبر
کہ کیا ہوں کون ہوں کس سمت جا رہا ہوں میں
ہوئے ہیں اس لیے مانوس مجھ سے اہل چمن
چمن میں رہنے کے آداب جانتا ہوں میں
مجھے یقین ہے منزل پہ جا کے دم لوں گا
کسی کے نقش قدم چومتا چلا ہوں میں
کسی کے جلوؤں کا آئینہ بن گیا رعناؔ
کہ اپنے دل سے کدورت مٹا چکا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.