پاؤ گے بڑی شہرت گر کام یہ کر جاؤ
پاؤ گے بڑی شہرت گر کام یہ کر جاؤ
جینا نہیں آتا تو خاموشی سے مر جاؤ
یوں ٹوٹنا ویسے تو اچھا نہیں ہوتا ہے
اب ٹوٹ گئے ہو تو ہر سمت بکھر جاؤ
یہ حال ہوا ہے تو کس کام کا مستقبل
ماضی کے سمندر میں چپکے سے اتر جاؤ
تبدیلی موسم کو جائیں تو کہاں جائیں
سب ایک سا موسم ہے اس وقت جدھر جاؤ
جب آ ہی گئے اس کے کوچے سے گزر کر اب
جلدی سے لگے ہاتھوں جاں سے بھی گزر جاؤ
ویسے تو مضر ہوگا خوابوں کی طرف جانا
پھر لوٹ کے مت آنا بالفرض اگر جاؤ
یوں آ کے فلک پر تم خاموش شجاعؔ کیوں ہو
یا توڑ لو تاروں کو یا لوٹ کے گھر جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.