Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پاس منصف کے اگر سچے حوالے جاتے

شہزاد مغل عجمی

پاس منصف کے اگر سچے حوالے جاتے

شہزاد مغل عجمی

MORE BYشہزاد مغل عجمی

    پاس منصف کے اگر سچے حوالے جاتے

    کیسے ممکن تھا کہ زندان میں ڈالے جاتے

    دل میں آتا ہے کہ ماں کاش تو زندہ ہوتی

    تیرے ہاتھوں سے مرے منہ میں نوالے جاتے

    در بدر ایسے نہیں ہوتے تری فرقت میں

    ہم تری بانہوں میں ہوتے تو سنبھالے جاتے

    شمع الفت جو ترے دل میں فروزاں ہوتی

    تو بہت دور تلک تیرے اجالے جاتے

    ہجر کا ناگ ہی کافی ہے مجھے ڈسنے کو

    نت نئے مجھ سے سپنولے نہیں پالے جاتے

    تجھ سے گر پیار نہ ہوتا تو مرے پردہ نشیں

    جستجو میں نہ تری دشت کھنگالے جاتے

    خوبیوں ہی کے سبب تم نے اگر ساتھ دیا

    پھر تو بہتر تھا مرے عیب اچھالے جاتے

    ہم بھی شہزادؔ تھے مجنوں کے مقلد ورنہ

    کس لئے ہم ترے کوچے سے نکالے جاتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے