پہلے بچپن لے گیا پھر نوجوانی لے گیا
پہلے بچپن لے گیا پھر نوجوانی لے گیا
وقت اپنے ساتھ سب یادیں سہانی لے گیا
جانے والا گھر سے ساری شادمانی لے گیا
تتلیوں کے رنگ پھولوں کی جوانی لے گیا
لوگ اس کی بات پہ کیسے نہ کرتے اعتبار
جب گیا بازار میں تازہ کہانی لے گیا
کتنے رشتوں کا تقدس کتنے جذبوں کا خلوص
یہ نیا کلچر کئی چیزیں پرانی لے گیا
وہ مری طاقت تو کیا بنتا خزاں کے دور میں
ہاں مرے کمزور لمحوں کی کہانی لے گیا
رات بھر وہ میرے جذبوں کو زباں دیتا رہا
صبح کو ارشدؔ مری شعلہ بیانی لے گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.