Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلے مجھے نصاب سے غافل کیا گیا

محمد افتخارالحق سماج

پہلے مجھے نصاب سے غافل کیا گیا

محمد افتخارالحق سماج

MORE BYمحمد افتخارالحق سماج

    پہلے مجھے نصاب سے غافل کیا گیا

    پھر امتحاں کے واسطے قائل کیا گیا

    ساری سپاہ دوسری جانب چلی گئی

    مجھ کو جو میرے مد مقابل کیا گیا

    پھر خواہشوں کو دل کی سفارش پہ ایک دن

    خوابوں کی خانقاہ میں داخل کیا گیا

    کچھ کشتیوں نے مل کے جزیرے بنا لیے

    دریا جو ساحلوں کے مماثل کیا گیا

    آئندہ مرحبوں سے الجھنا نہیں کبھی

    خیبر سے کیا سبق یہی حاصل کیا گیا

    شوق سفر کے اذن جنوں سے ملاپ پر

    کتنے ہی راستوں کو منازل کیا گیا

    تفسیر متن خوف کی لکھی نہ جا سکی

    وحشت بھرا صحیفہ جو نازل کیا گیا

    ریگ طلب کو سطح قناعت پہ ڈال کر

    دریائے ممکنات کا ساحل کیا گیا

    لفظوں کی شکل خون بہے گا تمام عمر

    میں تیز دھار وقت سے گھائل کیا گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے