پلکوں پہ اشک غم سے چراغاں کیے ہوئے
پلکوں پہ اشک غم سے چراغاں کیے ہوئے
ہم ہیں تمہاری دید کا ساماں کیے ہوئے
بزم جہاں کو ہیں وہ درخشاں کیے ہوئے
ہر رنگ و بو میں خود کو نمایاں کیے ہوئے
ہم کیا ڈریں گے گردش لیل و نہار سے
ہم ہیں طواف کوچۂ جاناں کیے ہوئے
اک دن نصیب ہوگی مجھے منزل حیات
ذوق طلب ہے راہ کو آساں کیے ہوئے
دنیا پہ اب نگاہ جمے بھی تو کیا جمے
حسن و جمال دوست ہے حیراں کیے ہوئے
منظور قید غم سے رہائی نہیں ہمیں
ہم خود ہیں اپنے قلب کو زنداں کیے ہوئے
اس نے بھی اپنے چہرہ سے پردہ اٹھا دیا
دیکھا ہمیں جو چاک گریباں کیے ہوئے
دنیا کی ظلمتوں کو میں بخشوں گا روشنی
دل میں ہوں شمع عشق فروزاں کیے ہوئے
دل مطمئن ہے آپ کی نسبت کے فیض سے
حالات زندگی ہیں پریشاں کیے ہوئے
صادقؔ ہماری ذات ہے آئینۂ وفا
ہم ہیں جہان عشق کا ساماں کیے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.