Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پلکوں پہ اشک غم سے چراغاں کیے ہوئے

صادق دہلوی

پلکوں پہ اشک غم سے چراغاں کیے ہوئے

صادق دہلوی

MORE BYصادق دہلوی

    پلکوں پہ اشک غم سے چراغاں کیے ہوئے

    ہم ہیں تمہاری دید کا ساماں کیے ہوئے

    بزم جہاں کو ہیں وہ درخشاں کیے ہوئے

    ہر رنگ و بو میں خود کو نمایاں کیے ہوئے

    ہم کیا ڈریں گے گردش لیل و نہار سے

    ہم ہیں طواف کوچۂ جاناں کیے ہوئے

    اک دن نصیب ہوگی مجھے منزل حیات

    ذوق طلب ہے راہ کو آساں کیے ہوئے

    دنیا پہ اب نگاہ جمے بھی تو کیا جمے

    حسن و جمال دوست ہے حیراں کیے ہوئے

    منظور قید غم سے رہائی نہیں ہمیں

    ہم خود ہیں اپنے قلب کو زنداں کیے ہوئے

    اس نے بھی اپنے چہرہ سے پردہ اٹھا دیا

    دیکھا ہمیں جو چاک گریباں کیے ہوئے

    دنیا کی ظلمتوں کو میں بخشوں گا روشنی

    دل میں ہوں شمع عشق فروزاں کیے ہوئے

    دل مطمئن ہے آپ کی نسبت کے فیض سے

    حالات زندگی ہیں پریشاں کیے ہوئے

    صادقؔ ہماری ذات ہے آئینۂ وفا

    ہم ہیں جہان عشق کا ساماں کیے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے