پلکوں پہ سج رہے ہیں جو موتی نہ رولیے
پلکوں پہ سج رہے ہیں جو موتی نہ رولیے
جوہر ہیں غم کے غم کے ترازو میں تولیے
شام غم فراق کے پہلو میں بیٹھ کر
آئی کسی کی یاد تو چپکے سے رو لئے
موندی گئیں جو آنکھیں تو آئے وہ دیکھنے
آ کر بھی کہہ نہ پائے کہ آنکھیں تو کھولیے
دیکھا جو قدر غم کی نہیں ہے جہان میں
لے کر وہ بیج دل میں محبت سے بو لیے
جاگے ہوئے تھے ہم جو تمنا کے باب میں
صبح مراد پا کے اچانک ہی سو لئے
لکھا ہوا تھا کل بھی وفا کے مزار پر
آئے ہو در پہ دل کے تو ہولے سے کھولیے
دیکھا جو دل کو چپ تو وفاؤں نے یہ کہا
اتنی طویل شب ہے ارے کچھ تو بولئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.