Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پردے حریم دل کے اٹھائے ہوئے سے ہیں

نذیر حسین صدیقی

پردے حریم دل کے اٹھائے ہوئے سے ہیں

نذیر حسین صدیقی

MORE BYنذیر حسین صدیقی

    پردے حریم دل کے اٹھائے ہوئے سے ہیں

    اب خود وہ میرے سامنے آئے ہوئے سے ہیں

    کیا لطف ہے کہ آپ ہوں اپنے سے بے خبر

    مجھ کو وہ خود مجھی سے چھپائے ہوئے سے ہیں

    عالم تمام عکس ہے ان کے جمال کا

    جلوے یہ سب انہیں کے دکھائے ہوئے سے ہیں

    ایمان ہو کہ جان ہمیں اس سے بحث کیا

    ہر کائنات ان پہ لٹائے ہوئے سے ہیں

    وارفتگان عشق کی وارفتگی نہ پوچھ

    بے ہوش ہو کے ہوش میں آئے ہوئے سے ہیں

    اللہ رے ان کے حسن کی خاطر فریبیاں

    دیوانہ اپنا سب کو بنائے ہوئے سے ہیں

    بہر دعا اٹھائیں وہ اب ہاتھ کس لیے

    جو زندگی سے ہاتھ اٹھائے ہوئے سے ہیں

    رحمت خدا کی تجھ پہ ہو اے عشق خود فریب

    ہم بھی ترے فریب میں آئے ہوئے سے ہیں

    چپکے ہی چپکے مار رہے ہیں دلوں پہ تیر

    ظاہر میں جو نگاہ جھکائے ہوئے سے ہیں

    اے جستجوئے یار یہ کیا حال کر دیا

    کھوئے ہوئے سے ہم ہیں نہ پائے ہوئے سے ہیں

    ان کے دلوں کے درد کا اب پوچھنا ہی کیا

    جو خود ہی دل کو درد بنائے ہوئے سے ہیں

    آغوش شوق دونوں طرف سے ہے وا جنوںؔ

    وہ ہم میں اور ہم ان میں سمائے ہوئے سے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے