Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پریشاں ہو کے تنہائی میں اکثر اوڑھ لیتی ہوں

ساجدہ صبا

پریشاں ہو کے تنہائی میں اکثر اوڑھ لیتی ہوں

ساجدہ صبا

MORE BYساجدہ صبا

    پریشاں ہو کے تنہائی میں اکثر اوڑھ لیتی ہوں

    اداسی میں تری یادوں کی چادر اوڑھ لیتی ہوں

    سمجھ جاتی ہوں جب ممکن نہیں ہے ساتھ چلنا بھی

    خموشی کی ردا میں اپنے اوپر اوڑھ لیتی ہوں

    تمہاری یاد کے سائے پریشاں جب بھی کرتے ہیں

    میں سونی رات کی تنہائی بڑھ کر اوڑھ لیتی ہوں

    اکیلی جب گزرتی ہوں پرانی رہ گزر سے میں

    تو پھولوں سے لدی ڈالی کا منظر اوڑھ لیتی ہوں

    تھے آزادی سے پہلے جس جگہ اب تک وہیں پر ہیں

    جو دیکھا تھا بزرگوں نے وہ منظر اوڑھ لیتی ہوں

    مرے پیارے وطن کو کس طرف لے جا رہے ہیں وہ

    یہ جب میں سوچتی ہوں غم کی چادر اوڑھ لیتی ہوں

    روایت مٹ رہی ہے جس کو سینچا تھا محبت سے

    صباؔ اس فکر کو میں اپنے اوپر اوڑھ لیتی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے