پرندہ پھر صفر پر جا رہا ہے
پرندہ پھر صفر پر جا رہا ہے
شجر پر ہجر کا موسم ہوا ہے
وہ اپنی ذات سے باہر نکل کر
جہاں میں مارا مارا پھر رہا ہے
ان آنکھوں نے تو منظر قید رکھے
ترا چہرہ مگر دھندلا گیا ہے
مہکتے ہی نہیں شفقت سے آنگن
دعا کا پھول کیا مرجھا گیا ہے
سلامت ہے ابھی تک شہر اپنا
یہ اپنے آپ میں اک حادثہ ہے
اسی لمحہ کو ہو جانا ہے حاصل
وہ اک لمحہ جو ہونے سے ورا ہے
ہمارے واسطے ہونے کی صورت
وہی ہے جو نہیں اب تک ہوا ہے
بدل کر بھیس پھر دریا کا ثانیؔ
سمندر اپنے اندر لوٹتا ہے
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 58)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.