Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرندے کھیت میں اب تک پڑاؤ ڈالے ہیں

فاروق انجم

پرندے کھیت میں اب تک پڑاؤ ڈالے ہیں

فاروق انجم

MORE BYفاروق انجم

    پرندے کھیت میں اب تک پڑاؤ ڈالے ہیں

    شکاری آج تماشہ دکھانے والے ہیں

    ہوائیں تیز ہیں آندھی نے پر نکالے ہیں

    بہت اداس پتنگیں اڑانے والے ہیں

    کمند پھینک نہ دینا زمیں کی وسعت پر

    نئے جزیرے سمندر نے پھر اچھالے ہیں

    چلو کے دیکھ لیں غالبؔ کے گھر کی دیواریں

    نئی رتوں نے بیاباں میں ڈیرے ڈالے ہیں

    گلی گلی میں چمکتی ہے درد کی خوشبو

    ہمارے زخم مہکتے ہوئے اجالے ہیں

    اب اپنے آپ سے ملنے کی جستجو کیا ہو

    تمہارے شہر کے سب آئنے تو کالے ہیں

    جو لوگ واقعی منصف مزاج ہیں انجمؔ

    سنا ہے آج وہ چہرے بدلنے والے ہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 731)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے