پرواز جن کی چھوتی رہی آسمان کو
پرواز جن کی چھوتی رہی آسمان کو
اب وہ ترس رہے ہیں ذرا سی اڑان کو
افسوس آج خود ہی اندھیروں میں غرق ہیں
بانٹی جنہوں نے روشنی سارے جہان کو
مشکوک ہو گئی ہیں انہی کی وفائیں حیف
سینچا جنہوں نے خون سے اس گلستان کو
عزت ملی اسی کو وہی معتبر ہوا
جس نے رکھا سنبھال کے اپنی زبان کو
ابو نے جس کے واسطے خود کو مٹا دیا
بیٹے مٹا رہے ہیں اسی اردو زبان کو
ہر تیر ہو رہا ہے خطا اعتبار کا
حسرتؔ درست کیجیئے اپنی کمان کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.