Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پس دعا نہ رہیں کیوں اداسیاں میری

عباس تابش

پس دعا نہ رہیں کیوں اداسیاں میری

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    پس دعا نہ رہیں کیوں اداسیاں میری

    حجاب ہیں مرے منہ پر ہتھیلیاں میری

    مجھے یہ ڈر ہے کوئی کاٹ کر نہ لے جائے

    بہشت خواب سے باہر ہیں ٹہنیاں میری

    بس اتنا حصہ ہے میرا مکان ہستی میں

    فصیل اور کسی کی ہے کھڑکیاں میری

    ابھی نہ ڈال بڑھاپے کی ظلمتوں میں مجھے

    ابھی نہ اور بجھا موم بتیاں میری

    نہ جانے کون مرا کھو گیا ہے مٹی میں

    زمیں کریدتی رہتی ہیں انگلیاں میری

    مأخذ :
    • کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 65)
    • Author :عباس تابش
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے