Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پس منظروں کے سامنے منظر ہی رہ نہ جائیں

ارتضی نشاط

پس منظروں کے سامنے منظر ہی رہ نہ جائیں

ارتضی نشاط

MORE BYارتضی نشاط

    پس منظروں کے سامنے منظر ہی رہ نہ جائیں

    سینوں کے راز سینوں کے اندر ہی رہ نہ جائیں

    کہنے کی بات اور ہے کرنے کی بات اور

    یعنی یہ سوچ لیجئے کہہ کر ہی رہ نہ جائیں

    دیکھو وہی تو وقت نہیں آ رہا ہے پھر

    پھر آج اپنے ساتھ بہتر ہی رہ نہ جائیں

    اک دوسرے کو یہ جو ہڑپ کر رہے ہیں ہم

    سوچو زمیں نہ ہو تو سمندر ہی رہ نہ جائیں

    اس بار گر پڑی ہیں چھتیں بھی مکان کی

    اس بار ہاتھ ہاتھ پہ دھر کر ہی رہ نہ جائیں

    بھائی دعا کا شیش محل بھی ہے کوئی چیز

    ہاتھوں میں بد دعاؤں کے پتھر ہی رہ نہ جائیں

    کچھ کر کے اے نشاطؔ دکھاؤ وگرنہ پھر

    افراسیاب و خضر و سکندر ہی رہ نہ جائیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 555)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے