پست ہمت سے کہاں معرکہ سر ہوتا ہے
پست ہمت سے کہاں معرکہ سر ہوتا ہے
سر کو ٹکراؤ تو دیوار میں در ہوتا ہے
اپنی ہستی سے جب اپنا ہی گزر ہوتا ہے
طے کہیں تب یہ محبت کا سفر ہوتا ہے
لاکھ محروم رہوں باعث یلدا لیکن
میری آنکھوں کا ہدف نور سحر ہوتا ہے
یہ ضروری تو نہیں شعر کہا بھی جائے
شعر پڑھنے میں ہی اعجاز ہنر ہوتا ہے
ذکر اپنا بھی محبان و عزیزاں میں شعیبؔ
ہو تو جاتا ہے بہ انداز دگر ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.