پتہ جب تک نہیں پکا ہمارا
پتہ جب تک نہیں پکا ہمارا
وہی منزل وہی رستہ ہمارا
ہماری جستجو اتنی تھی اس کو
نہیں پہچانتا چہرہ ہمارا
تھی جس سے آس وہ منہ پھیر بیٹھا
نکل پایا نہیں پرچہ ہمارا
کہانی سن کے سب اٹھ ہی رہے تھے
کسی نے پڑھ لیا چہرہ ہمارا
ابھی بچپن کے کچھ سپنے ہیں باقی
ابھی بھاری ہے یہ بستہ ہمارا
ہمیں حالات نے ایسے نچوڑا
لہو سے بن گیا خاکہ ہمارا
نظر انداز کرنا ہی پڑا پھر
کوئی عاشق تھا بیچارہ ہمارا
سمجھتی تھی جو لڑکی ہم کو پاگل
وہی تکتی ہے اب رستہ ہمارا
تمہیں نے ہم کو سودائی بنایا
محبت تھا نہیں پیشہ ہمارا
سلیلؔ اک عمر گزری اب تو شاید
نہیں کرتا ہو وہ چرچا ہمارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.