Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھل جب بھی روشنی کے شجر نے نہیں دیا

عاصم واسطی

پھل جب بھی روشنی کے شجر نے نہیں دیا

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    پھل جب بھی روشنی کے شجر نے نہیں دیا

    منظر کشید کر کے نظر نے نہیں دیا

    اک لمحۂ وصال ملا ہے تو پھر اسے

    ہم نے تمام عمر گزرنے نہیں دیا

    اک عشق ہے کہ ہم نے نبھایا ہے مستقل

    اک زخم ہے جسے کبھی بھرنے نہیں دیا

    کیا ہو اگر ہو وقت کی رفتار مختلف

    اس نے مجھے یہ تجربہ کرنے نہیں دیا

    بے جان جسم رکھ دئے مصنوعی سانس پر

    جو مر رہے تھے کیوں انہیں مرنے نہیں دیا

    عاصمؔ اسی نے بھوک میں لقمہ دیا مجھے

    جس نے شدید خوف میں ڈرنے نہیں دیا

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 138)
    • Author : عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے