Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھل جو انگنائی کی دیواروں سے باہر آئیں گے

ناشر نقوی

پھل جو انگنائی کی دیواروں سے باہر آئیں گے

ناشر نقوی

MORE BYناشر نقوی

    پھل جو انگنائی کی دیواروں سے باہر آئیں گے

    اے درختو سوچ لو تم پر بھی پتھر آئیں گے

    ہر قدم چونکائیں گے جو منزلوں کی راہ میں

    سوچ کر چلنا یہاں ایسے بھی منظر آئیں گے

    بس اسی امید پر کاٹے ہیں ہم نے روز و شب

    کچھ نئے جگنو چمکتے اپنے بھی گھر آئیں گے

    ہم یہاں پہنچے ہیں رکھ کر اپنے ہی سینے پہ پاؤں

    دیکھنا ہے کون سے الزام اب سر آئیں گے

    جان دینے کے لئے مقتل بھی ہے خود آشنا

    جب بھی آئیں گے تو ہم بھی مسکرا کر آئیں گے

    مأخذ:

    انگنائی (Pg. 73)

    • مصنف: ناشر نقوی
      • ناشر: ایجو کیشنل پبلشنگ ہاؤس، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے