Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھینکا تھا حادثوں نے تو مجھ کو پچھاڑ کے

رشید سندیلوی

پھینکا تھا حادثوں نے تو مجھ کو پچھاڑ کے

رشید سندیلوی

MORE BYرشید سندیلوی

    پھینکا تھا حادثوں نے تو مجھ کو پچھاڑ کے

    لیکن میں اٹھ کھڑا ہوا دامن کو جھاڑ کے

    میرے عدو نے آن کے گھیرے میں لے لیا

    سب دوست خیمہ زن رہے پیچھے پہاڑ کے

    میں نے جنوں کی حدتیں سینے میں ضبط کیں

    نکلا نہیں ہوں گھر سے میں کپڑوں کو پھاڑ کے

    آ کر لگی ہے میرے ہی سینے میں ایک دم

    گولی جو میں نے داغی تھی دشمن کو تاڑ کے

    سوچیں بھی آج کل ہیں یہ میری لہولہان

    جیسے درندہ بھاگ گیا چیر پھاڑ کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے