پھر آج تکیے پہ ایک ٹکڑا ہے تیرگی کا
پھر آج تکیے پہ ایک ٹکڑا ہے تیرگی کا
گزشتہ شب کوئی خواب ٹوٹا ہے روشنی کا
یہ علم تھا ہی نہیں کہ ہم بھی ہیں داستاں میں
سو ہم کسی اور کے ہوئے اور وہ کسی کا
وہ ایک لڑکا جو آج تحفے میں سائے دے گا
اور ایک لڑکی قبیلہ جس کا ہے روشنی کا
وہ جس کرم سے گناہ گاروں کو پوچھتے ہیں
زمیں پہ آنا سمجھ میں آتا ہے آدمی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.