Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر بھٹکتا پھر رہا ہوں ہجر موسم کے لئے

عباس تابش

پھر بھٹکتا پھر رہا ہوں ہجر موسم کے لئے

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    پھر بھٹکتا پھر رہا ہوں ہجر موسم کے لئے

    یہ زیادہ کھو دیا میں نے کسی کم کے لئے

    اس جہان خاک سے جو بھی تعلق ہو مرا

    زندہ رہنا ہے مجھے اس ربط مبہم کے لئے

    ایک ممنوعہ شجر کے ساتھ کاٹے زندگی

    جرم جیسی یہ سزا ہے آل آدم کے لئے

    اس کا مطلب ہے یہاں اب کوئی آئے گا ضرور

    دم نکلنا چاہتا ہے خیر مقدم کے لئے

    چھن رہی ہے دھوپ سی دیوار جاں کے اس طرف

    میں بھی اب موزوں نہیں شاید ترے غم کے لئے

    اس خزاں میں بھی وہی کاغذ کے پرزے جوڑ کر

    اک شجر میں نے بنایا اپنے موسم کے لئے

    خواب میرے یوں ہیں تابشؔ جس طرح پانی پہ ریت

    یہ شگن اچھا نہیں ہے دیدۂ نم کے لئے

    مأخذ :
    • کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 77)
    • Author :عباس تابش
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے