پھر نہ شکوے نہ کچھ گلے لکھے
جب بھی خالق کے معجزے لکھے
درد کی رہگزر پہ چلنا تھا
اس لیے زخم آبلے لکھے
گمشدہ عکس کے فسانے میں
کرچی کرچی سے آئنے لکھے
خواب میں ہجر کی نوید ملی
میں نے ملنے کے فیصلے لکھے
قصۂ غم ذرا چھپانے کو
میں نے کیا کیا نہ واقعے لکھے
اس کی نفرت کو بوند بوند پیا
پھر محبت کے ذائقے لکھے
جس قلم کو سپاس لکھنا تھا
اس نے بستی کے سانحے لکھے
قربتوں سے غم فراق تلک
میں نے اس دل کے حوصلے لکھے
جاگتی رات کے تسلسل میں
سوئی آنکھوں کے رت جگے لکھے
اس کے آنے کی آرزو میں غزلؔ
میں نے کاغذ پہ فاصلے لکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.