پھر سے سوئے ہوئے جذبات نے شدت پکڑی
پھر سے سوئے ہوئے جذبات نے شدت پکڑی
تجھ کو دیکھا تو مرے عشق نے وحشت پکڑی
تجھ سے کہتا تھا نہ سنجیدہ رہا کر اتنا
مسکرایا ہے تو رخسار نے زینت پکڑی
کب سے خاموش پڑا تھا یہ مرے سینے میں
جب ترا نام لیا قلب نے حرکت پکڑی
جانے اللہ نے کس طرح بنایا تجھ کو
روشنی چاند سے لی پھول سے رنگت پکڑی
تو ہی رکھتا ہے ہر اک میری ضرورت کا خیال
جب بدن سرد ہوا تجھ سے حرارت پکڑی
ختم ہوتا ہی نہیں تجھ کو سمجھنے کا عمل
تو خفا جب بھی ہوا میں نے نصیحت پکڑی
تجھ سے پہلے تھی کہاں داد سخن کی بارش
تجھ پہ لکھا ہے تو اشعار نے عزت پکڑی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.