Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر تصور کوئی آنکھوں میں اتارا جائے

سنیل آفتاب

پھر تصور کوئی آنکھوں میں اتارا جائے

سنیل آفتاب

MORE BYسنیل آفتاب

    پھر تصور کوئی آنکھوں میں اتارا جائے

    کچھ پرانی پڑی غزلوں کو نکھارا جائے

    یہ سنا ہے کہ وہ گزریں گے ادھر سے شاید

    اس بہانے سے چلو گھر کو سنوارا جائے

    تیز طوفان میں بکھرے ہوئے ساحل سے پرے

    آج کشتی کو سمندر میں اتارا جائے

    دوست دشمن سبھی مجھ کو ہیں ڈبونے والے

    ڈوبتے وقت یہاں کس کو پکارا جائے

    ایک مدت ہوئی ہے خود سے ملاقات ہوئے

    اپنی تنہائی میں کچھ وقت گزارہ جائے

    کوئی ترجیح نہ کوئی ہو توجہ جس میں

    ایسی محفل میں بھلا کون دوبارہ جائے

    مأخذ :
    • کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 59)
    • Author : سنیل آفتاب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے