Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر تیز ہوا چلتے ہی بے کل ہوئیں شاخیں

رفیق خاور جسکانی

پھر تیز ہوا چلتے ہی بے کل ہوئیں شاخیں

رفیق خاور جسکانی

MORE BYرفیق خاور جسکانی

    پھر تیز ہوا چلتے ہی بے کل ہوئیں شاخیں

    کس درد کے احساس سے بوجھل ہوئیں شاخیں

    کیا سوچ کے رقصاں ہیں سر شام کھلے سر

    کس کاہش بے نام سے پاگل ہوئیں شاخیں

    گرتے ہوئے پتوں کی تڑپتی ہوئی لاشیں

    صد طنطنۂ زیست کا مقتل ہوئیں شاخیں

    ترسی ہوئی باہیں ہیں ہمکتے ہوئے آغوش

    دیوانگئ شوق کا سمبل ہوئیں شاخیں

    پھر رات کے اشکوں سے فضا بھیگ چلی ہے

    پھر اوس کی برسات سے شیتل ہوئیں شاخیں

    جھونکے ہیں کہ شہنائی کے سر جاگ رہے ہیں

    اک نغمہ گر ناز کی پائل ہوئیں شاخیں

    برگد کا تنا ایک صدی عمر رواں کی

    سائے ہیں مہ و سال تو پل پل ہوئیں شاخیں

    ہر ڈال پہ اک ٹوٹتی انگڑائی کا عالم

    شب بھر جو ہوا تیز رہی شل ہوئیں شاخیں

    جاتا ہوا مہتاب جو دم بھر کو رکا ہے

    اک مہوش طناز کا آنچل ہوئیں شاخیں

    جب ڈوب گیا غم کے افق میں دل تنہا

    مہتاب سے دور آنکھ سے اوجھل ہوئیں شاخیں

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 438)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے