Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر ترے ہجر کے جذبات نے انگڑائی لی

تسنیم فاروقی

پھر ترے ہجر کے جذبات نے انگڑائی لی

تسنیم فاروقی

MORE BYتسنیم فاروقی

    پھر ترے ہجر کے جذبات نے انگڑائی لی

    تھک کے دن ڈوب گیا رات نے انگڑائی لی

    جیسے اک پھول میں خوشبو کا دیا جلتا ہے

    اس کے ہونٹوں پہ شکایات نے انگڑائی لی

    سرخ ہی سرخ ہے اس شہر کا منظر نامہ

    امن ہوتے ہی فسادات نے انگڑائی لی

    ہم بھی اس جنگ میں فی الحال کیے لیتے ہیں صلح

    دیکھا جائے گا جو حالات نے انگڑائی لی

    گرمیٔ آہ سے نم ہو گئیں آنکھیں اے دوست

    بڑھ گیا حبس تو برسات نے انگڑائی لی

    فاصلہ رنج و مسرت میں بس اک سانس کا ہے

    مسکرائے تھے کہ صدمات نے انگڑائی لی

    جھیل جیسی وہ چمکتی ہوئی آنکھیں تسنیمؔ

    ان میں ڈوبے تھے کہ نغمات نے انگڑائی لی

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 600)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے