Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر اسے ڈھونڈنے نکلیں مری بیکل آنکھیں

ریاض شاہد

پھر اسے ڈھونڈنے نکلیں مری بیکل آنکھیں

ریاض شاہد

MORE BYریاض شاہد

    پھر اسے ڈھونڈنے نکلیں مری بیکل آنکھیں

    جانے کس موڑ پہ جا کر ہوں مکمل آنکھیں

    اس نے جو بات چھپائی ہے زمانے بھر سے

    اب وہی بات سناتی ہیں وہ پاگل آنکھیں

    ان میں کچھ خواب تھے اور کچھ تھیں سہانی یادیں

    کیا کہوں کیسے لگیں نیند سے بوجھل آنکھیں

    قریۂ ہجر میں کیسے یہ عذاب اترے ہیں

    میں تو بیدار ہوں اور مجھ سے ہیں اوجھل آنکھیں

    جانے والوں نے کبھی لوٹ کے آنا ہی نہیں

    اور ہو جائیں گی دہلیز پہ ہی شل آنکھیں

    فیصلہ جیت کا اب وقت نے کرنا ہے ریاضؔ

    میں نے تو رکھ دی ہیں دیوار پہ گھائل آنکھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے