Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر یوں ہوا کہ آنکھ میں تنکا جھلس گیا

شفق سوپوری

پھر یوں ہوا کہ آنکھ میں تنکا جھلس گیا

شفق سوپوری

MORE BYشفق سوپوری

    پھر یوں ہوا کہ آنکھ میں تنکا جھلس گیا

    بادل کی طرح خواب کا شعلہ برس گیا

    پھر یوں ہوا کہ چھپکلی بیٹھی ہتھیلی پر

    اور ایک سانپ اپنی ہی کنڈلی میں پھنس گیا

    پھر یوں ہوا کہ ابر کا سایا نچوڑ کر

    موسم مرے خیال کی شاخوں کو ڈس گیا

    پھر یوں ہوا کہ چاندنی نے بد دعائیں دیں

    اور ایک پیڑ اپنے ہی سائے میں دھنس گیا

    پھر یوں ہوا کہ میرے گریباں کو تھام کر

    دامن کے ساتھ باغچے کا خاک و خس گیا

    پھر یوں ہوا کہ نغمۂ ہنگامہ خیز کی

    زنجیر توڑنے کو میں لے کر جرس گیا

    پھر یوں ہوا کہ تیری تمنا کے جوش میں

    اے شاخ گرد ہاتھ سے میرے قفس گیا

    پھر یوں ہوا کہ بھول گئے لوگ جست و خیز

    ہم کیا گئے کہ دور ہوا‌ و ہوس گیا

    پھر یوں ہوا کہ آئنے مخلوق کھا گئے

    اور آئنوں کے عکس میں اک شہر بس گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے