Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھولوں کو اپنے پاؤں سے ٹھکرائے جاتے ہیں

کلب حسین نادر

پھولوں کو اپنے پاؤں سے ٹھکرائے جاتے ہیں

کلب حسین نادر

MORE BYکلب حسین نادر

    پھولوں کو اپنے پاؤں سے ٹھکرائے جاتے ہیں

    مل کر وہ عطر باغ میں اترائے جاتے ہیں

    اے دل قرار صبر ہے لازم فراق میں

    بیتابیوں سے کیا وہ تری آئے جاتے ہیں

    آئے ہیں دن بہار کے صیاد کہہ رہا

    طائر قفس میں باغ کے گھبرائے جاتے ہیں

    چہلوں سے چھیڑ چھاڑ سے واقف نہیں ہیں وہ

    کیا گدگدائیے کہ وہ شرمائے جاتے ہیں

    تر شرم کے پسینے سے ایسے ہوئے ہیں رات

    ملبوس خاص دھوپ میں سکھلائے جاتے ہیں

    نازک کمر وہ ایسے ہیں وقت خرام ناز

    زلفیں جو کھولتے ہیں تو بل کھائے جاتے ہیں

    شکر خدائے پاک ہے اے نادرؔ حزیں

    امت میں ہم رسول کی کہلائے جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے