Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پچھلی رات کی نرم چاندنی شبنم کی خنکی سے رچا ہے

بشیر بدر

پچھلی رات کی نرم چاندنی شبنم کی خنکی سے رچا ہے

بشیر بدر

MORE BYبشیر بدر

    پچھلی رات کی نرم چاندنی شبنم کی خنکی سے رچا ہے

    یوں کہنے کو اس کا تبسم برق صفت ہے شعلہ نما ہے

    وقت کو ماہ و سال کی زنجیروں میں جکڑ کر کیا پایا ہے

    وقت تو ماہ و سال کی زنجیروں میں اور بھی تیز بڑھا ہے

    اک معصوم سے پیار کا تحفہ گھر کے آنگن میں پایا تھا

    اس کو غم کے پاگل پن میں کوٹھے کوٹھے بانٹ دیا ہے

    آنسو تارے رنگ گلاب سبھی پردیس چلے جاتے ہیں

    آخر آخر تنہائی ہے کس نے کس کا ساتھ دیا ہے

    نظم غزل افسانہ گیت اک طرح ہی غم تھا جس کو ہم نے

    کیسا کیسا نام دیا ہے کیسے کیسے بانٹ لیا ہے

    آہوں کے بادل کیوں دل میں بن برسے ہی لوٹ گئے ہیں

    اب کے برس ساون کا مہینہ کیسا پیاسا پیاسا گیا ہے

    پھول سی ہر تصویر میں ذہن کی دیواروں سے اتار چکا ہوں

    پھر بھی دل میں کانٹا سا کیوں رہ رہ کر چبھتا رہتا ہے

    مجبوری تھی صبر کیا ہے پاؤں کو توڑ کے بیٹھ رہے ہیں

    نگری نگری دیکھ چکے ہیں دوارے دوارے جھانک لیا ہے

    مجھ کو ان سچی باتوں سے اپنے جھوٹ بہت پیارے ہیں

    جن سچی باتوں سے اکثر انسانوں کا خون بہا ہے

    بدرؔ تمہاری فکر سخن پر اک علامہ ہنس کر بولے

    وہ لڑکا نو عمر پرندہ اونچا اڑنا سیکھ رہا ہے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 981)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے