Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پکارتا ہوں پڑا ریگزار میں اب بھی

محمد علوی

پکارتا ہوں پڑا ریگزار میں اب بھی

محمد علوی

MORE BYمحمد علوی

    پکارتا ہوں پڑا ریگزار میں اب بھی

    کوئی تو ہوگا مرے انتظار میں اب بھی

    لرزتا ہاتھ بھری آنکھ غم زدہ چہرہ

    دکھائی دیتے ہیں مجھ کو غبار میں اب بھی

    ہر ایک چیز سے اکتا گیا ہے دل اپنا

    وہی کشش ہے مگر حسن یار میں اب بھی

    مجھے پتہ ہے وہ کب کی چلی گئی ہوگی

    کھڑا ہوا ہوں میں بس کی قطار میں اب بھی

    ذرا ٹھہر میں ابھی توڑ پھوڑ ڈالوں گا

    یہ کائنات ہے میرے حصار میں اب بھی

    زمانہ ہو گیا تم سے ملے ہوئے علویؔ

    تمہارا نام ہے یاروں کے یار میں اب بھی

    مأخذ :
    • کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 64)
    • Author : محمد علوی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے