Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پر خوف ظلمتوں سے ہمیں پھر نکالیے

سید رضا

پر خوف ظلمتوں سے ہمیں پھر نکالیے

سید رضا

MORE BYسید رضا

    پر خوف ظلمتوں سے ہمیں پھر نکالیے

    اب کے جو ہو سکے کئی سورج اچھالیے

    شامل کسی کا ہاتھ ہے میری اٹھان میں

    یہ بیل جو چڑھی تو کوئی آسرا لیے

    پتہ ہوں ایک شاخ سے ٹوٹا گرا ہوا

    پھرتی رہے گی جانے کہاں تک ہوا لیے

    انکار پیاس آگ لہو تن دریدگی

    کوفے سے ہو نصیب پلٹنا تو کیا لیے

    ہر بار اپنی چپ سے الجھتے رہا کئے

    آساں نہیں ہیں حرف و نوا کے سوا لیے

    ممکن ہے جسم تاب گہر دل کا بن سکے

    یہ خواب ہے تو آنکھ کی سیپی میں پالیے

    شاید کسی خیال کی تہ میں چھپے ملیں

    ساحل ہرے بھرے کہ سمندر نے آ لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے