Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پوچھتے ہو کہ کیا بناتا ہوں

احمد نیاز رزاقی

پوچھتے ہو کہ کیا بناتا ہوں

احمد نیاز رزاقی

MORE BYاحمد نیاز رزاقی

    پوچھتے ہو کہ کیا بناتا ہوں

    درد کا آئنہ بناتا ہوں

    آدمی کاٹتا ہوں کاغذ کے

    اور پھر قافلہ بناتا ہوں

    آپ انساں نہیں فرشتے ہیں

    اس لیے فاصلہ بناتا ہوں

    ہر گھڑی کچھ کمی سی لگتی ہے

    ہر گھڑی کچھ نیا بناتا ہوں

    مجھ کو خود ہی پتہ نہیں اب تک

    نقش میں دل پہ کیا بناتا ہوں

    تیرگی پھر بھی کم نہیں ہوتی

    روز سورج نیا بناتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے