پیار کی خوشبو ہے تو لوبان رہنے دیجیے
پیار کی خوشبو ہے تو لوبان رہنے دیجیے
بات اچھی کیجیے جلپان رہنے دیجیے
سارے دکھ اپنے ہیں سو ان کو دکھی مت کیجیے
ہے خوشی مہمان تو مہمان رہنے دیجیے
کیا ضروری ہے کہ توڑیں آخری دھاگہ بھی ہم
انتقاماً ہی سہی امکان رہنے دیجیے
ذہن کے سارے دریچے کھول کر رکھیے مگر
دل کے کمرے میں بھی روشندان رہنے دیجیے
گر پرکھنی ہے غزل گوئی کسی کی تو میاں
ایک مصرع دیجیے دیوان رہنے دیجیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.