پیار کی راہ میں ایسے بھی مقام آتے ہیں
پیار کی راہ میں ایسے بھی مقام آتے ہیں
صرف آنسو جہاں انسان کے کام آتے ہیں
ان کی آنکھوں سے رکھے کیا کوئی امید کرم
پیاس مٹ جائے تو گردش میں وہ جام آتے ہیں
زندگی بن کے وہ چلتے ہیں مری سانس کے ساتھ
ان کو ایسے کئی انداز خرام آتے ہیں
ہم نہ چاہیں تو کبھی شام کے سائے نہ ڈھلیں
ہم تڑپتے ہیں تو صبحوں کے سلام آتے ہیں
ہم پہ ہو جائیں نہ کچھ اور بھی راتیں بھاری
یاد اکثر وہ ہمیں اب سر شام آتے ہیں
چھن گئے ہم سے جو حالات کی راہوں میں قتیلؔ
ان حسینوں کے ہمیں اب بھی پیام آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.