aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قاضی کے منہ پہ ماری ہے بوتل شراب کی

سید یوسف علی خاں ناظم

قاضی کے منہ پہ ماری ہے بوتل شراب کی

سید یوسف علی خاں ناظم

MORE BYسید یوسف علی خاں ناظم

    قاضی کے منہ پہ ماری ہے بوتل شراب کی

    یہ عمر بھر میں ایک ہوئی ہے ثواب کی

    اے یار تیرے لب پہ تبسم نہیں نمود

    پیدا ہے ماہ نو سے کرن آفتاب کی

    آیا مژہ پہ لخت دل بے قرار یاد

    گردش جو ہم نے سیخ پہ دیکھی کباب کی

    تیری کدورتوں نے مجھے خاک کر دیا

    تیرے غبار نے مری مٹی خراب کی

    میری خطائیں آ نہیں سکتی شمار میں

    گنتی ہو کیا ترے کرم بے حساب کی

    ساقی ترے کرم سے یہ امید ہے مجھے

    ہو روز حشر ہاتھ میں بوتل شراب کی

    مستان عشق آئے تعلی پر اے فلک

    اب خیر مانگ تو قدح آفتاب کی

    نشہ زمیں سے سوئے فلک لے اڑا مجھے

    ساقی شراب نے مری مٹی خراب کی

    دو روز جا کے آبنہ‌ رویوں کی بزم میں

    کیا شکل ہو گئی دل خانہ خراب کی

    بجلی نہیں تڑپتی ہے اے دل یہ آسمان

    پرواز اڑا رہا ہے ترے اضطراب کی

    ابرو کی تیغ سے جو بچا میں تو یار نے

    برچھی لگائی بڑھ کے نگاہ عتاب کی

    اللہ رے اثر مری بخت سیاہ کا

    پیری میں احتیاج نہیں ہے خضاب کی

    ناظمؔ مرے گناہ ہیں باہر حساب سے

    تشویش کچھ نہیں مجھے روز حساب کی

    مأخذ:

    Deewan-e-Nazim (Pg. ebook-153 page-154)

    • مصنف: سید یوسف علی خاں ناظم
      • اشاعت: 1915
      • ناشر: الناظر پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1915

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے