Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قد گھٹ گئے وہ سب کے برابر نہیں رہے

منور نعمانی

قد گھٹ گئے وہ سب کے برابر نہیں رہے

منور نعمانی

MORE BYمنور نعمانی

    قد گھٹ گئے وہ سب کے برابر نہیں رہے

    جو لوگ بستی والوں سے مل کر نہیں رہے

    لازم ہے احتیاط کہ فتنہ ہے شہر میں

    حالانکہ بستی والوں سے ہم ڈر نہیں رہے

    پنگھٹ نہیں رہے نہ کھنک چوڑیوں کی ہے

    جب سے ہمارے گاؤں میں چھپر نہیں رہے

    اک عمر اپنے قدموں سے لپٹا رہا سفر

    ہم جس قدر سفر میں رہے گھر نہیں رہے

    تب جا کے یوں رکا تھا تشدد کا سلسلہ

    ہاتھوں میں جب کسی کے بھی پتھر نہیں رہے

    ہم بے قبا ہیں آج نہ چادر ہی سر پہ ہے

    ایسے تو ہم کبھی بلا بستر نہیں رہے

    یارو سند ملے ہمیں جن کے کلام سے

    اس دور میں اب ایسے سخنور نہیں رہے

    جس شہر کی فضاؤں میں نفرت کا زہر ہو

    اس شہر بے اماں میں منورؔ نہیں رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے