قدم قدم پہ اندھیرا ہے کیا کیا جائے
قدم قدم پہ اندھیرا ہے کیا کیا جائے
نظر سے دور سویرا ہے کیا کیا جائے
جہاں پہ ٹھہرے ہیں اس گاؤں کا یہ عالم ہے
ہر ایک شخص لٹیرا ہے کیا کیا جائے
جنہیں مدد کی ضرورت ہے آج کل یارو
انہیں پہ ظلم کا گھیرا ہے کیا کیا جائے
جہاں پہ نیای کی امید لے کے آئے ہیں
وہ ہی ٹھگوں کا سا ڈیرا ہے کیا کیا جائے
جدھر بھی جاؤ سیاست نے اس طرف گلشنؔ
ہوا میں زہر بکھیرا ہے کیا کیا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.