Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدم قدم پہ اندھیرا ہے کیا کیا جائے

اونکار گلشن

قدم قدم پہ اندھیرا ہے کیا کیا جائے

اونکار گلشن

MORE BYاونکار گلشن

    قدم قدم پہ اندھیرا ہے کیا کیا جائے

    نظر سے دور سویرا ہے کیا کیا جائے

    جہاں پہ ٹھہرے ہیں اس گاؤں کا یہ عالم ہے

    ہر ایک شخص لٹیرا ہے کیا کیا جائے

    جنہیں مدد کی ضرورت ہے آج کل یارو

    انہیں پہ ظلم کا گھیرا ہے کیا کیا جائے

    جہاں پہ نیای کی امید لے کے آئے ہیں

    وہ ہی ٹھگوں کا سا ڈیرا ہے کیا کیا جائے

    جدھر بھی جاؤ سیاست نے اس طرف گلشنؔ

    ہوا میں زہر بکھیرا ہے کیا کیا جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے