قدغن اگر لبوں سے اٹھائی نہ جائے گی
قدغن اگر لبوں سے اٹھائی نہ جائے گی
ایسی لگے گی آگ بجھائی نہ جائے گی
آگے جبیں ستم کے جھکائی نہ جائے گی
ہم سے چتا خود اپنی جلائی نہ جائے گی
ہمدرد بھی ہو تم مرے غم خوار بھی مگر
روداد دل کی مجھ سے سنائی نہ جائے گی
ہم ہیں حقیقتوں کے پرستار دوستو
جھوٹی ہنسی لبوں پہ سجائی نہ جائے گی
انساں کے دکھ بھی بانٹیے فرصت نکال کے
بے کار آپ کی یہ کمائی نہ جائے گی
کر کے عمل دکھاؤ ذرا خود بھی واعظو
تقریر سے تمہاری برائی نہ جائے گی
ہاتفؔ عروس زیست کی کچھ قدر کیجیے
روٹھی کبھی اگر تو منائی نہ جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.