Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قلم کو خون میں غرقاب دیکھتے جاؤ

عابدہ کرامت

قلم کو خون میں غرقاب دیکھتے جاؤ

عابدہ کرامت

MORE BYعابدہ کرامت

    قلم کو خون میں غرقاب دیکھتے جاؤ

    زمین شعر کو شاداب دیکھتے جاؤ

    نگاہ ہوتے ہوئے سیل خوں پہ چپ رہنا

    ہمارے شہر کے آداب دیکھتے جاؤ

    پہنچ گئی ہے سر عرش ان کی خاموشی

    کہ کشتگاں کو ظفر یاب دیکھتے جاؤ

    سجائے ماتھے پہ اپنی تمام تعبیریں

    ہماری آنکھ کے سب خواب دیکھتے جاؤ

    سلگ رہا ہے کوئی اور جل رہا ہے کوئی

    گھروں کی یہ بھی تب و تاب دیکھتے جاؤ

    ہر ایک قبر پہ لکھا ہوا ہے نام یہاں

    ہمارے منبر و محراب دیکھتے جاؤ

    غرض کے سینکڑوں بازار کھل گئے لیکن

    خلوص ہو گیا نایاب دیکھتے جاؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے