Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قلم پہ اس کے نہیں ہے اب اعتبار مجھے

اظہر نواز

قلم پہ اس کے نہیں ہے اب اعتبار مجھے

اظہر نواز

MORE BYاظہر نواز

    قلم پہ اس کے نہیں ہے اب اعتبار مجھے

    مٹا چکا ہے وہ لکھ لکھ کے بار بار مجھے

    اگر میں زخم ہوں تو مجھ کو درمیان میں رکھ

    اگر میں تیر ہوں تو کر لے آر پار مجھے

    اسے پکار رہا تھا میں اپنی آنکھوں سے

    پلٹ کے دیکھ تو لیتا وہ ایک بار مجھے

    نشے کو جس کا نشہ ہو وہ آنکھ ایسی ہے

    نشہ جس آنکھ سے کہتا ہے مت اتار مجھے

    یہ پھول تازہ رہیں گے تری رفاقت کے

    ترا خیال رکھے گا سدا بہار مجھے

    رفو کی کوششیں مجھ کو ادھیڑ دیتی ہیں

    سنبھل کے یار نہ کر دینا تار تار مجھے

    دوا ضروری نہیں کام بھی کرے اظہرؔ

    خوشی تو کر کے گئی اور سوگوار مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے