Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قتل پر باندھ چکا وہ بت گمراہ میاں

نظیر اکبرآبادی

قتل پر باندھ چکا وہ بت گمراہ میاں

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    قتل پر باندھ چکا وہ بت گمراہ میاں

    دیکھیں اب کس کی طرف ہوتے ہیں اللہ میاں

    نزع میں چشم کو دیدار سے محروم نہ رکھ

    ورنہ تا حشر یہ دیکھیں گی تری راہ میاں

    تو جدھر چاہے ادھر جا کہ سحر سے تا شام

    میں بھی سائے کی طرح ہوں ترے ہمراہ میاں

    ہم تری چاہ سے چاہیں گے اسے بھی دل سے

    جس کو جی چاہے اسے شوق سے تو چاہ میاں

    لیکن اتنا ہے کہ اس چاہ میں دریا ہیں کئی

    ایسے ایسے کئی ہیں جن کی نہیں تھاہ میاں

    آگے مختار ہو تم ہم جو تمہیں چاہے ہیں

    اس سبب سے تمہیں ہم کرتے ہیں آگاہ میاں

    جب دم نزع نہ آیا وہ ستم گر تو نظیرؔ

    مر گیا کہہ کے یہ حسرت زدہ اے واہ میاں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے