راہوں میں حادثے ہیں کرامات لے چلیں
راہوں میں حادثے ہیں کرامات لے چلیں
گھر سے چلیں تو ماں کی دعا ساتھ لے چلیں
ہوش و خرد کے سائے میں منزل کسے ملی
چلئے جنون شوق کی خدمات لے چلیں
جن میں غم حیات کا کچھ تذکرہ نہ ہو
اس شہر میں ملیں تو وہ حالات لے چلیں
جدت کا ہو سفر یہ مناسب تو ہے مگر
اسلاف کی بھی کچھ تو روایات لے چلیں
زاد سفر یہی ہے ہمیشہ سفر میں ساتھ
ماضی کے تجربوں کی ہدایات لے چلیں
اک بار لوٹ آئی جو اس بارگاہ میں
پھر اس کی بارگاہ میں وہ بات لے چلیں
اس شہر میں رواج ستائش نہیں چلو
اشہرؔ یہاں سے اپنے کمالات لے چلیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.