راستہ تبدیل کرنے سے رہا
راستہ تبدیل کرنے سے رہا
دل مری تعمیل کرنے سے رہا
دیکھنے کی ان کو عادت ہے تجھے
اپنی آنکھیں سیل کرنے سے رہا
ربط کے فقدان پر میں کم نما
غیب کی تمثیل کرنے سے رہا
راس آئی ہوں جسے آزادیاں
جبر کی تکمیل کرنے سے رہا
تم نے جھٹلانا ہے جھٹلا دو مگر
سچ کو میں تحلیل کرنے سے رہا
پھونک دم تعویذ دے مرشد کہ میں
دائرے کو کیل کرنے سے رہا
مت بتا تو صبر کے معنی مجھے
میں انا کی ڈیل کرنے سے رہا
پڑھ مرا چہرہ کہ تجھ پر بھی کھلے
آنکھ تو میں جھیل کرنے سے رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.