Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راستہ تبدیل کرنے سے رہا

امجد خان تجوانہ

راستہ تبدیل کرنے سے رہا

امجد خان تجوانہ

MORE BYامجد خان تجوانہ

    راستہ تبدیل کرنے سے رہا

    دل مری تعمیل کرنے سے رہا

    دیکھنے کی ان کو عادت ہے تجھے

    اپنی آنکھیں سیل کرنے سے رہا

    ربط کے فقدان پر میں کم نما

    غیب کی تمثیل کرنے سے رہا

    راس آئی ہوں جسے آزادیاں

    جبر کی تکمیل کرنے سے رہا

    تم نے جھٹلانا ہے جھٹلا دو مگر

    سچ کو میں تحلیل کرنے سے رہا

    پھونک دم تعویذ دے مرشد کہ میں

    دائرے کو کیل کرنے سے رہا

    مت بتا تو صبر کے معنی مجھے

    میں انا کی ڈیل کرنے سے رہا

    پڑھ مرا چہرہ کہ تجھ پر بھی کھلے

    آنکھ تو میں جھیل کرنے سے رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے